suna hai raat ause chand takta rahta hai
سنا ہے رات ا سے چاند تکتا رہتا ہے ستارے بام فلک سے اتر کر دیکھتے ہیں ستارے بام فلک سے اتر کر دیکھتے ستارے بام فلک …
سنا ہے رات ا سے چاند تکتا رہتا ہے ستارے بام فلک سے اتر کر دیکھتے ہیں ستارے بام فلک سے اتر کر دیکھتے ستارے بام فلک …
دسمبر کی اس یخ بستگی میں بھی یوں تیری طلبہ کیوں تیری طلبہ منجمد نہیں ہوتی نہیں ہوتی
تھوڑا تھوڑا ہی میسر رہے کافی ہے مجھے وہ میرا سارے کا سارا نہیں ہونے والا
یُوں تو آدابِ مُحبت میں سبھی جائز تھا پھر بھی چُپ رہنے میں اک شانِ دل آویزی تھی۔